آٹھ فروری کو انتخابات ہوں گے چاہے اقوام متحدہ ، اوآئی سی قرار دادیں پاس کرے، بلاول
ملک میں عام انتخابات میں مزید تا خیر کے خد شات کے درمیان ، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی ) کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے
ہفتہ کو کہا کہ انتخابات شیڈول کے مطابق 8فروری کو ہوں گے ، چاہے وہ اقوام متحدہ سے قرار دادیں پاس کر لیں ۔ یا اسلامی تعاون تنظیم
یہ ریمارکس لاہور میں ان کی پر یس کانفرس کے دوران سا منے آئے ، جس میں ان سے سینیٹ کی جانب سے انتخابات میں تا خیر کی قرارداد
کی منظوری سے متعلق سوال کیا گیا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی ) نے8فروری کو انتخابات کا شیڈول
جاری کر دیا ہے اس لیے اسی تاریخ کو پو لنگ کرائی جائے گی ۔ سابق وزیر خارجہ نے نا مہ نگاروں کو بتا یا کہ "اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا
ہے کہ اگر وہ سینیٹ ، اقوام متحدہ یا اوآئی سی سے کوئی قرار داد پاس کر لیتے ہیں ، انتخابات 8فروری کو ہوں گے "انتخابات ملتوی کیے
جانے کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے ، بلاول نے چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی ) قاضی فائز عیسٰی کے انتخابات کی تاریخ
کے بارے میں ریمارکس کو "پتھر میں ڈال دیا۔ "کویا د کیا ۔ پی پی پی رہنما نے کہا کہ وہ سمجھے ہیں کہ سب کو اعلٰی ترین جج کے اس
ریمار کس پر اعتماد ہے اور وہ اس معا ملے پر ان کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ عام انتخابات وقت پر ہوں گے اور
پاکستانیوں کو اپنے ووٹ کا حق استعمال کرنے اور اپنی پسند کی حکومت بناے کا مو قع ملے گا ۔ "پی پی پی پاکستانی اعوام کے فیصلے کو قبول
کرے ، "بلاول نے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جما عت کو ملک کے مسائل حل کرنے کا مو قع دیا جانا چاہیے ۔
لیول پلیئنگ فیلڈ کی فراہمی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں سیا ستدان نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جب بھی الیکشن لڑا اسے مشکلات کا
سا منا کرنا پڑا ۔ انہوں نے کہا کہ دیگر جما عتیں یہ دعویٰ کر رہی ہیں کہ ان کے امیدواروں کو نا اہل اقرار دیا گیا ہے، لیکن 2013کے
انتخابات میں زیادہ تعداد میں امیدوار نا اہل ہوئے تھے ۔ بلاول نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ ملک میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا
مطالبہ کیاہے لیکن اس وقت وہ پارٹی کے 10نکا تی ایجنڈ ے پر توجہ مر کز کر رہے ہیںبجائے اس کے کہ الیکشن کے لیے برابری کی
شکایت کریں ۔ سیاستدان نے مزید کہا کہ وہ اپنے منشور کو عملی جامہ پہنا نے کے لیے الیکشن لڑیں گے جب کہ پاکستان مسلم لیگ نواز (پی
ایم ایل این ) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) اپنے سپر یمو کو مقدمات اور جیلوں سے بچانے کےلیے الیکشن لڑرہی ہیں ۔