اسٹاک ایکس چینج مسلسل مندی کا شکار 62000 پوائنٹس کی حد بھی گر گئی
نئی مانیٹری پالیسی میں توقعات کے برعکس شرح سود میں کمی نہ ہونے جیسے عوامل کے باعث اسٹاک مارکیٹ میں شدید بڑی نوعیت کی مندی،
انڈیکس کی 62 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی گر گئی۔
کراچی: نئی مانیٹری پالیسی میں توقعات کے برعکس شرح سود میں کمی نہ ہونے جیسے عوامل کے باعث اسٹاک مارکیٹ میں شدید بڑی نوعیت کی مندی،
انڈیکس کی 62 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی گر گئی۔ انتخابی عمل کے دوران تصادم وکشید گی سے امن وامان کی صور تحال خراب ہونے کے خد شات اور نئی مانیٹری پالیسی میں توقعات کے برعکس شرح سود میں کمی نہ ہونے جیسے عوامل کے باعث منگل کو مسلسل چوتھے سیشن میںبھی پاکستان اسٹاک ایکس چینج بڑی نو عیت کی مندی کا شکار رہی ۔ جس سے انڈیکس کی 62000 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی گر گئی ۔ مندی کے سبب 72 فیصد حصص کیقیمتیں گر گئیں ۔جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید 1 کھرب 66 ارب 15 کروڑ 361 ہزار 886 روپے ڈوب گئے۔ اس طرح مسلسل 4 سیشنز کے دوران ہنڈریڈ انڈیکس میں مجموعی طور پر 2980 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ مارکیٹ مین کاروبار کے آغاز ہی سے پر مندی کے بادل چھائے رہے۔ کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 931.98 پوائنٹس کی کمی سے 61841.74 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، کے ایس ای 30 انڈیکس 272.43 پوائنٹس کی کمی سے 20873.39 پوائنٹس، کے ایم آئی 30 انڈیکس 2046.92 پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای 30 انڈیکس 2046.92 پوائنٹس کمی سے 61841.74 پوائنٹس پر بند ہوا۔ 677.36 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 30338.27 پوائنٹس پربند ہوا۔ کاروباری حجم پیر کی نسبت 37.32 فیصدزائد رہا اور مجموعی طور پر 43 کروڑ 61 لاکھ 20 ہزار 659 حصص کے سودے ہوئے۔ جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 346 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا۔ جن میں 76 کی داموں میں اضافہ، 249 کی داموں میں کمی اور 21 کی قیمتوں میں استحکام رہا