آج کی تازہ ترین خبریںپاکستان

پنجاب اسمبلی کے نومنتخب ارکان نے حلف اٹھا لیا

، لاہور: پنجاب اسمبلی کا اجلاس وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہوا جس میں اراکین اسمبلی نے حلف اٹھایا، اسپیکر سبطین خان نے اراکین سے حلف لیا،نئے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب کل ہو گا۔ پنجاب اسمبلی کے نئے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کل خفیہ رائے شماری کے ذریعے کیا جائے گا۔ .میڈیا کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج سپیکر سبطین خان کی زیر صدارت شروع ہوا۔ مسلم لیگ ن کے ارکان نے سپیکر سے حلف اٹھانے کی درخواست کی تاہم سپیکر نے حلف اٹھائے بغیر اجلاس ملتوی کر دیا اور کہا کہ وہ پی ٹی آئی کے نامزد وزیر اعلی اسلم اقبال کے پروڈکشن آرڈر جاری کر رہے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ارکان جیسے ہی ایوان میں داخل ہوئے تو نعرے بازی شروع ہوگئی۔ پی ٹی آئی ارکان نے عمران خان اور مسلم لیگ ن کے ارکان نواز شریف کے نعرے لگائے۔ گھڑی چور اور ٹبر چور کے نعرے بھی لگائے گئے۔ وزیراعلی کے عہدے کے لیے پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار اسلم اقبال اسمبلی میں نہ پہنچ سکے۔ اجلاس میں مسلم لیگ ن اور اتحادیوں کے 215 ارکان جبکہ سنی اتحاد کونسل کے 97 ارکان شریک ہیں۔حکومتی اراکین کو اسپیکر کے دائیں جانب نشستیں الاٹ کی گئی ہیں جبکہ اپوزیشن اراکین اسمبلی کو اسپیکر کے بائیں جانب نشستیں الاٹ کی گئی ہیں۔ سنی اتحاد کونسل کو الاٹ کی گئی نشستیں تاحال خالی ہیں۔نماز جمعہ کے وقفے کے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا جس میں سپیکر سبطین خان نے نومنتخب ارکان اسمبلی سے حلف لیا۔ حلف کے بعد اراکین نے ایک دوسرے کو مبارکباد دی۔ حلف اٹھانے کے بعد اراکین اسمبلی نے گولڈن بک پر دستخط کیے۔پنجاب اسمبلی کے 313 سے زائد ارکان نے حلف اٹھایا جن میں حکومتی اتحاد کے 215 ارکان، سنی اتحاد کونسل کے 98 ارکان شامل ہیں۔ادھر پنجاب اسمبلی میں سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کا شیڈول جاری کر دیا گیا، انتخاب کل خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہو گا جس کے لیے کاغذات نامزدگی آج شام 5 بجے سے پہلے جمع کرائے جا سکیں گے، جانچ پڑتال بھی آج ہو گی۔اجلاس سے قبل مسلم لیگ ن کی صوبائی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔ مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت اسمبلی چیمبر میں ہوا۔ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ق) کے اراکین اسمبلی کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔ دوسری جانب پی ٹی آئی نے مخصوص نشستیں نہ ملنے پر احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔واضح رہے کہ نئی پنجاب اسمبلی کا انتخاب 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات کے نتیجے میں ہوا ہے، مسلم لیگ (ن) نے مریم نواز کو وزیراعلی پنجاب کے انتخاب کے لیے امیدوار نامزد کیا ہے، جب کہ تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل نے میاں اسلم اقبال کو وزارت اعلی کا امیدوار نامزد کر دیا ہے۔پنجاب اسمبلی کے افتتاحی اجلاس کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور اسمبلی کی طرف جانے والی سڑکوں کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button