آج کی تازہ ترین خبریںپاکستان

جو شخص ناکامی سے ڈرتا ہے وہ کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا، نواز شریف

لاہور۔ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے قائد محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ جو شخص ناکامی سے ڈرتا ہے وہ کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا۔ اس کے لیے آپ کو سخت محنت کرنی ہوگی اور اپنے آپ کو انتشار، تقسیم، گالی گلوچ اور بد اخلاقی سے دور رکھنا ہوگا۔ طلبا ملک کا مستقبل اور قوم کا سرمایہ ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو شریف میڈیکل ٹرسٹ کے سالانہ کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نامزد وزیر اعظم محمد شہباز شریف، نامزد وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف، گورنر پنجاب اور وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز بلیغ الرحمان، اسحاق ڈار، مریم اورنگزیب اور ادارے کے منتظمین سمیت اساتذہ، فارغ التحصیل طلبا اور ان کے اساتذہ نے بھی شرکت کی۔ والدین بھی موجود تھے.محمد نواز شریف نے کہا کہ آج پر وقار تقریب میں شرکت کر کے خوشی محسوس کر رہا ہوں۔ ہاں، میں ان اساتذہ کو بھی مبارکباد دینا چاہتا ہوں جنہوں نے شفقت اور محنت سے آپ کو اس مقام تک پہنچایا ہے۔ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد، یہ آپ کے لیے بہت بڑی خدمت ہے۔انہوں نے کہا کہ شریف میڈیکل کالج برسوں پہلے لگایا گیا ایک پودا ہے جو آج درخت بن چکا ہے، یہ بھی فخر کی بات ہے کہ ایم بی بی ایس کے 11، بی ڈی ایس کے 12، بی ایس این کے پانچ بیجز گریجویشن کر چکے ہیں۔ وہ پاکستان کی خدمت میں مصروف ہیں۔ شریف میڈیکل کالج میں داخلوں کے لیے 100 فیصد میرٹ پالیسی ہے، یہی وجہ ہے کہ شریف میڈیکل کالج کو اس سال سب سے زیادہ میرٹ کالج قرار دیا گیا ہے۔یہاں سفارشی کلچر نہیں بلکہ میرٹ کلچر کو پروان چڑھایا گیا ہے، میں چاہتا ہوں کہ طلبہ میری تقریر سے سوچ سمجھ کر فکر کریں، آپ پاکستان کا مستقبل ہیں، لگن اور محنت کے بغیر کامیابی کا تصور ممکن نہیں، وہ شخص زندگی کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی جو کامیابی سے زیادہ ناکامی سے ڈرتا ہے، آپ کے راستے میں جتنی بھی مشکلات آئیں ان سے نہ گھیریں کیونکہ تاریکی میں ستارے چمکتے ہیں، میں چاہتا ہوں کہ یہ سوچ آپ کے مستقبل کے لیے ان دریچوں کو کھولے۔ جہاں روشنی اور خوشحالی ہو،آپ نے اس ادارے میں بڑے نظم و ضبط سے تعلیم حاصل کی، اس کا نام روشن کیا، آپ کی قابلیت پاکستان کے روشن مستقبل کی نوید سنا رہی ہے، آپ ہمارا سب سے بڑا قومی سرمایہ ہیں، نوجوان ہیں، میڈلز اور دیگر ڈگریاں ہیں۔ جو لڑکے اور لڑکیاں ایسا کریں گے وہ ہی پاکستان کو اس کی منزل تک لے جائیں گے، آپ پاکستان کی امیدوں کا مرکز ہیں، آپ نے پاکستان اور عوام کی خدمت کرنی ہے۔اب جب آپ اپنی پیشہ ورانہ زندگی کی طرف بڑھ رہے ہیں تو آپ کو جذبے کے ساتھ ساتھ ہوش کے ساتھ کام کرنا ہوگا، جب آپ فیلڈ میں جائیں، مریضوں کا علاج کریں، اپنے آپ کو ہمدرد بنائیں، اچھے اخلاق کا پیکر بنیں۔ لوگ آپ کے کردار کو دیکھیں اور مثالیں دیں کہ یہ قوم کے بیٹے اور بیٹیاں ہیں جو پڑھ لکھ کر معاشرے کی خدمت کر رہے ہیں اور آپ یہ کام بہت آسانی سے کر سکتے ہیں اور آپ کو ایسا نہیں کرنا چاہیے۔ معاشرے کی بہتری کے لیے دل و جان سے کام کرنا ہوگا اور انتشار، تفرقہ، گالی گلوچ اور بد اخلاقی سے خود کو دور رکھنا ہوگا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button