میں اس سیاست سے متفق نہیں ہوں جہاں مسلم لیگ ن آج کھڑی ہے، شاہد خاقان
راولپنڈی: سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ملکی تاریخ کے متنازع ترین انتخابات ہونے جارہے ہیں۔ میں اس سیاست سے متفق نہیں ہوں کہ مسلم لیگ جہاں آج کھڑی ہے۔
اینٹی کرپشن راولپنڈی نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے کوآرڈینیٹر حافظ عثمان کو سڑکوں کے منصوبوں میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کے لیے بلایا تو شاہد خاقان عباسی دیگر کارکنوں کے ہمراہ اینٹی کرپشن ڈائریکٹوریٹ پہنچے۔
پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پچھلی حکومت میں بھی بہت سے دعوت نامے آتے رہے۔ دو روز قبل کوآرڈینیٹر حافظ عثمان کو اینٹی کرپشن بلایا گیا تھا۔ اسے طلب کرنے کا مقصد مجھے طلب کرنا ہے، جب اس نے آکر پوچھا تو ایک سادہ کاغذ پر لکھا تھا کہ دو سڑکوں کے ٹھیکے من پسند ٹھیکے داروں کو دیئے جس پر مخکممے سے پوچھا تو سڑکیں بنی ہی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ پی ٹی آئی کے دور میں بنی تھی ‘انہیں بتایا کہ گورنمنٹ ملازم نہیں ہے نہ ہی ٹھیکے دار ہے یہ بدنصیبی ہے کہ الیکشن ہورہے ہیں اور امیدواروں کی طلبیاں ہو رہی ہیں جس ملک کا الیکشن متنازع ہو جائے وہ آگے نہیں بڑھ سکتا’ اسے غیر متنازعہ بنانا الیکشن کمیشن اور نگران حکومت کی ذمہ داری ہے۔ میں مطمئن ہوں کہ ایسا الیکشن جس سے ملک میں افراتفری پھیلے اس کا کوئی حصہ نہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن ایک آئینی فریضہ ہے اور اسے کروانا حکمران وقت کی ذمہ داری ہے۔ انہیں انتخابات میں جوڑ توڑ کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، 1947 کے بعد سے ملک کا ہر الیکشن چوری ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوٹس دینے اور طاقت سے ووٹ لینے سے ملک نہیں چلے گا۔ تین بڑی جماعتیں ناکام ہو چکی ہیں۔ اس ماحول میں کوئی نئی سیاسی جماعت نہیں بنے گی۔ اب بھی وقت ہے اس الیکشن کو غیر متنازعہ بنایا جائے۔ الیکشن کو شفاف بنائیں۔ آئیں اور عوام کو یقین دلائیں، یہاں ہر کوئی پوچھ رہا ہے کہ کیا الیکشن ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیل کے بارے میں نہیں جانتے، ووٹ کو عزت دو کا بیانہ آئینی بیانہ ہے، ن لیگ کو مجھ سے رابطے کی کوئی ضرورت نہیں، میں نے چھ ماہ قبل الیکشن لڑنے سے انکار کیا تھا، میرا تھوڑا کردار ہے۔
‘ الیکشن کے ماحول میں دباؤ کا اثر پیدا کریں گے اور ڈالے بھیجیں گے تو ملک کا نقصان ہوگا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 9 مئی کو سانحہ سمجھتا ہوں’ جن لوگوں نے حملہ کیا انکے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، کارروائی تب ہوتی ہے جب ٹرائل مکمل ہو اور ملزم کو سزا ملے یا بری ہو۔
مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ میں نے الیکشن چھوڑ دیا ہے، سیاست نہیں چھوڑی، یہ بے معنی الیکشن ہو گیا ہے، اس سے ملک کو انتشار کے سوا کچھ نہیں ملے گا، آگے بڑھنے کا واحد راستہ ملکی سیاسی قیادت اور اسٹیبلشمنٹ کے پاس ہے۔ ایک ساتھ بیٹھو اور ملک کو آگے لے جانے کا طریقہ کار طے کریں، کوئی سیاسی قیادت نہیں جو ملک چلا سکے۔
انہوں نے کہا کہ کسی سیاسی جماعت نے عوام کے مسائل پر بات نہیں کی، میں پورے وثوق سے کہتا ہوں کہ مسائل کا حل کسی کے پاس نہیں، جب تک سب مل کر نہیں بیٹھیں گے مسائل حل نہیں ہوں گے۔
کوئی 5 سال یا 50 سال ڈیلیور نہیں کر سکے گا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میرا ن لیگ سے کوئی اختلاف نہیں ہے۔ میں پینتیس سال سے مسلم لیگ ن سے وابستہ ہوں۔ میں اس سیاست سے متفق نہیں ہوں جہاں مسلم لیگ ن آج کھڑی ہے۔ میں نے اپلائی بھی نہیں کیا اور میں نے ن لیگ کے خلاف کوئی الیکشن نہیں لڑا، نواز شریف نے وطن واپسی کے بعد مجھ سے رابطہ نہیں کیا۔