بیرسٹر گوہر دوسری بار پی ٹی آئی کے بلامقابلہ چیئرمین منتخب ہوگئے

۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر دوسری بار پی ٹی آئی کے چیئرمین منتخب ہو گئے۔ پی ٹی آئی کے ترجمان اور وفاقی الیکشن کمشنر رف حسن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بیرسٹر گوہر بلامقابلہ چیئرمین منتخب ہو گئے ہیں۔ یاد رہے کہ 3 مارچ کو نئے انٹرا پارٹی انتخابات کرانے کے فیصلے کے بعد تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے بیرسٹر گوہر کو چیئرمین نامزد کیا تھا۔ اس اعلان کے کچھ دیر بعد پارٹی ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ بیرسٹر علی طفر نے یہ عہدہ سنبھالنے سے انکار کر دیا تھا جس کے بعد عمران خان نے بیرسٹر گوہر کو نامزد کیا۔ آج ایک پریس کانفرنس میں رف حسن نے اعلان کیا کہ بیرسٹر گوہر نے بلامقابلہ چیئرمین کا عہدہ جیت لیا ہے کیونکہ ان کے پاس کوئی دوسرا امیدوار نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر اس عہدے کے لیے اشرف جبار، عمر ایوب، نوید انجم خان اور بیرسٹر گوہر کی جانب سے چار درخواستیں آئی تھیں۔ جن میں سے تین درخواستیں منظور جبکہ نوید انجم کی درخواست مسترد کر دی گئی۔ حسن رف نے کہا کہ نوید انجم کی درخواست مسترد کر دی گئی کیونکہ انہوں نے 8 فروری کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار کے خلاف مقابلہ کیا تھا۔ جس کے بعد 11 فروری کو ان کی پارٹی رکنیت منسوخ کر دی گئی۔ جس کے بعد اشرف جبار اور عمر ایوب نے پارٹی اتحاد اور ہم آہنگی کی خاطر اپنی درخواستیں واپس لے لیں۔ اس لیے بیرسٹر گوہر کے مقابلے میں کوئی امیدوار نہیں تھا اس لیے ہم نے انہیں بلامقابلہ فاتح قرار دیا ہے، وہ بلا مقابلہ پارٹی چیئرمین منتخب ہوئے ہیں۔ رف حسن نے کہا کہ اس دوران عمر ایوب پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری منتخب ہو گئے ہیں، وہ بھی بلامقابلہ منتخب ہوئے کیونکہ ان کے عہدے کے لیے کوئی اور نامزدگی نہیں تھی۔ بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب کو ان کے عہدوں کے بارے میں جمعہ کو ہی مطلع کیا گیا کیونکہ وہ اس عہدے کے لیے واحد امیدوار تھے۔ رف حسن نے کہا کہ پارٹی کے صوبائی صدور کے انتخابات کے مجموعی نتائج کا اعلان جلد کر دیا جائے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نئے انٹرا پارٹی انتخابات الیکشن کمیشن کے وضع کردہ قواعد و ضوابط کے مطابق کرائے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ تیسرا موقع ہے جب پی ٹی آئی نے گزشتہ دو سالوں میں انٹرا پارٹی انتخابات کرائے ہیں۔ 2 دسمبر کو ہونے والے انتخابات کے نتیجے میں سپریم کورٹ نے 13 جنوری کو تحریک انصاف کو بلے کا نشان واپس کرنے کے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔ الیکشن کمیشن نے دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ درست اور پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جس کے بعد پی ٹی آئی بلے کے انتخابی نشان سے محروم ہوگئی۔ چیئرمین کا انتخاب ہوا۔ اس سے قبل پی ٹی آئی نے جون 2022 میں انٹرا پارٹی انتخابات کرائے تھے جنہیں الیکشن کمیشن نے 23 نومبر کو انتہائی قابل اعتراض قرار دیتے ہوئے منسوخ کر دیا تھا۔ میں