پاکستان

لاپتہ افراد کیس: سپریم کورٹ کا کمیشن کو تفصیلات فراہم کرنے کا حکم، کارروائی کا دائرہ کار واضح

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے جبری گمشدگیوں سے متعلق انکوائری کمیشن کو 10 روز میں اٹارنی جنرل پاکستان (اے جی پی) کو اپنی کارکردگی سے متعلق تفصیلات فراہم کرنے کا حکم جاری کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ کمیشن کی رپورٹ موصول ہونے پر حتمی رپورٹ فوری عدالت میں پیش کی جائے۔ عدالت نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کیس کی سماعت مطلوبہ دستاویزات جمع ہونے کے بعد ہی آگے بڑھے گی۔ سینئر وکیل اعتزاز احسن کی درخواست پر رجسٹرار آفس کی جانب سے اٹھائے گئے اعتراضات کو دور کرتے ہوئے عدالت نے واضح کیا ہے کہ احسن کی درخواست کے جواب میں کارروائی صرف لاپتہ افراد تک ہی محدود رہے گی۔ مزید برآں، عدالت عظمیٰ نے سیاسی وابستگیوں یا رضاکارانہ طور پر واپس آنے والے مقدمات کو خارج کرنے کے اپنے عزم پر زور دیا ہے۔ 2011 میں ریٹائرڈ جسٹس جاوید اقبال کی سربراہی میں قائم کیا گیا، جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن کو آمنہ مسعود جنجوعہ اور دیگر فریقین کی جانب سے عدم اعتماد کا سامنا کرنا پڑا، جس کا اعتراف عدالت نے اپنے حکم میں کیا ہے۔ عدالت نے نوٹ کیا کہ کمیشن کے رجسٹرار خالد نسیم نے رپورٹ دی کہ کمیشن کی کوششوں سے بہت سے لاپتہ افراد کامیابی سے بازیاب ہوئے ہیں۔ آرڈر میں واضح کیا گیا ہے کہ وکیل فیصل صدیقی نے کمیشن کے کئی نظر انداز کیے گئے پروڈکشن آرڈرز کا انکشاف کیا۔ حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالت نے فیصل صدیقی کو لاپتہ افراد کیس میں معاون مقرر کیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button