پاکستان

بارش سے کراچی جیسی حالت لاہور کی ہوتی تو الیکشن سے دستبردار ہو جاتا’ شہباز شریف

لاہور: صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف نے کہا ہے کہ تحریک انصاف والوں کو چاہیے کہ پی ٹی آئی کو ووٹ دینے کی بجائے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پر ووٹ دے۔
سابق وزیراعظم نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے دور میں کرپشن کم ہوئی، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل سمیت عالمی ادارے بھی گواہی دے رہے ہیں، عمران خان کے دور میں کرپشن کا پیسہ ہرطرف چلا’ پی ٹی آئی کے دور میں ایک اینٹ تک نہیں لگی۔ پھر بھی کرپشن انڈیکس میں اضافہ ہوا، شفافیت رپورٹ نے ثابت کردیا کہ چور کون ہے، تحریک انصاف کو اب اپنی پارٹی کے بجائے شفافیت کی رپورٹ پر ووٹ دینا چاہیے۔
شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف نے 1997 میں موٹروے بنائی، جس کی وجہ سے ہم پر کرپشن کے الزامات لگے، لیکن ایک بھی الزام ثابت نہیں ہوسکا۔ دھاندلی زدہ حکومت نے ہم پر بدترین کرپشن کا الزام لگایا۔ ایسا کرنے سے اس ملک میں زہر گھول دیا گیا ہے جسے سنبھالنا اب بہت مشکل ہے، میرے خلاف ایک دھیلے کی کرپشن ثابت ہو جائے تواپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لوں گا۔
انہوں نے کہا کہ ثاقب نثار نے مجھے بلایا اور کہا کہ آپ نے بجلی کے لیے کیا کیا؟ میں نے جواب دیا کہ آپ ٹھنڈے کمرے میں ایسے ہی بیٹھے ہیں؟۔
صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ نواز شریف ماضی کی تلخیوں کو بھول چکے ہیں، عمران نیازی کہتے تھے کہ میں اسے چھوڑ دوں گانہیں، میں اسے رلاں گا، نواز شریف نے ایسا کبھی نہیں کیا، اگر اللہ نے نواز شریف کو مینڈیٹ دیا تو پھرشور اور افراتفری کو دفن کر دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ لاکھوں لڑکے اور لڑکیاں ووٹ ڈالنے جائیں گے، اس الیکشن سے مستقبل جڑا ہے، ملک کا حکمران کون بنے گا، 8 فروری کو عوام فیصلہ کریں گے۔
شہباز شریف نے کراچی کے بارش میں ڈوب جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کراچی ایک سمندر پر بنا ہواہے۔ میں نے کہا تھا بلاول سے مناظرہ نہیں موازنہ ہونا چاہیے کل کراچ میں موازنہ ہوگیا’ کل کراچی میں بارش کے پانی کا سمندر سے موازنہ ہوگیا’ اگر بارش کے بعد لاہور میں یہ صورتحال ہوتی تو میں الیکشن سے دستبردار ہو جاتا اور بلاول اپنے حلقے سے الیکشن لڑنے کا کہتا۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کے ساتھ میرے اچھے تعلقات ہیں۔ وہ جہاں سے چاہے الیکشن لڑ سکتا ہے۔ ہر کسی کو الیکشن لڑنے کا حق ہے۔ کوئی بھی الیکشن لڑ سکتا ہے اور اپنی مہم چلا سکتا ہے، بینرز لگا سکتا ہے اور اپنا مقدمہ پیش کر سکتا ہے، لیکن پیسوں سے ووٹ خریدنا ووٹ کی بدترین توہین ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button