22مئی تک 11 ہزار 252 سمز بلاک کی گئیں، ایف بی آر
اسلام آباد: ایف بی آر کا کہنا ہے انکم ٹیکس جنرل آرڈر کے تحت 22 مئی تک 11ہزار 252سمز بلاک کی گئیں۔
ترجمان فیڈرل بیورو آف ریونیو(ایف بی آر)کے مطابق ایف بی آر ٹیکس کمپلائنس اور ٹیکس کلچر کے فروغ کیلئے پر عزم ہے۔ انکم ٹیکس جنرل آرڈر کے تحت 22مئی تک 11ہزار 252سمز بلاک کی گئیں۔
ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ ٹیلی فون کمپنیوں کے ساتھ اجلاس میں ایف بی آر نے سمز بند کرنے کے فیصلے سے موبائل کمپنیوں کو آگاہ کیا۔ نان فائلرز کی موبائل فون سمز بند کرنے کا فیصلہ حکومت کا ہے جس پر ہرحال میں عمل درآمد کرنا ہوگا۔
ایف بی آر نے نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے سے متعلق رپورٹ جمع نہ کروانے والی ٹیلی کام کمپنیوں کے دفاتر میں ریکارڈ کی فزیکلی انسپکشن شروع کر دی جس دوران تعاون نہ کرنے والی ٹیلی کام کمپنیوں پر جرمانے عائد کرکے پراسیکیوشن شروع کی جائے گی۔ کمشنر ان لینڈ ریونیو زون فور نے انکم ٹیکس آرڈیننس کی سیکشن 175کے تحت انسپکشن کے آرڈر جاری کر دیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی ٹیم نے بدھ کو بلیو ایریا اسلام آباد میں ایک ٹیلی کام کمپنی کے دفتر کی انسپکشن کی، اس دوران کمپنی کے ذمہ داران نے بلاک کی جانے والی سمز کے بارے کمپلائنس رپورٹ فراہم کر دی۔ کمپنی نے اپنے سسٹم کے ریکارڈ سے ایف بی آر کی انسپکشن ٹیم کو نان فائلرز کی سمیں بلاک کیے جانے اور نان فائلرز کو بھجوائے جانے والے میسجز کی تصدیق کروائی۔
حکام کے مطابق ایف بی آر آرڈرز میں تین ٹیلی کام کمپنیوں کے پرنسپل افسران سے کہا گیا کہ انھوں نے 21مئی تک رپورٹ جمع نہیں کروائی، چوتھی ٹیلی کام کمپنی نے عدالت سے حکم امتناعی حاصل کر رکھا ہے