اسٹاک ایکسچینج میں مندی، 100 انڈیکس میں 830 پوائنٹس کی کمی
کراچی: آئی ایم ایف کی نئے قرض پروگرام کے لیے ریاستی ملکیت کے حامل منافع بخش اداروں کی ملکیت و اثاثوں کی خود مختار دولت فنڈ میں منتقلی ختم کرنے کی نئی شرط اور موثر نج کاری قانون بنانے کی ہدایت اور انویسٹرز کی فوری منافع کے حصول پر دبا بڑھنے سے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو اتار چڑھا کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے۔
اسٹاک ایکس چینج میں مندی سے انڈیکس کی 80000پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی گرگئی۔ مندی کے سبب 55 فیصد حصص کی قیمتیں نیچے آگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 76ارب 23کروڑ 53لاکھ 58ہزار 629روپے ڈوب گئے۔
اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز اگرچہ 300پوائنٹس کی تیزی سے ہوا لیکن وقفے وقفے سے ہونے والی پرافٹ ٹیکنگ کے سبب مارکیٹ مندی کی لپیٹ میں آگئی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 830.51 پوائنٹس کی کمی سے 79841.55 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
اسی طرح کے ایس ای 30 انڈیکس 1.11 پوائنٹس کی کمی سے 25468.57 پوائنٹس، کے ایم آئی 30 انڈیکس 1391.38 پوائنٹس کی کمی سے 127118.94 پوائنٹس اور کے ایم آئی آل شئیر انڈیکس 188.86 پوائنٹس کی کمی سے 35415.88 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم منگل کی نسبت 19فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 49کروڑ 59 لاکھ 10ہزار 236 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 440 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 153 کے بھا میں اضافہ 241 کے داموں میں کمی اور 46 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔