آج کی تازہ ترین خبریںپاکستان

نیا توشہ خانہ ریفرنس: عمران خان، بشری بی بی شامل تفتیش نہ ہوئے,نیب ٹیم ڈھائی گھنٹے انتظار کے بعد واپس لوٹ گئی

توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں قومی احتساب نیورو (نیب)کی ٹیم نے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین، سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق خاتون اول بشری بی بی سے آج جسمانی ریمانڈ کے آخری روز نیب تفتیش میں شامل نہیں ہوئے۔
نئے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان اور بشری بی بی سے تحقیقات کے لیے نیب ٹیم اڈیالہ جیل پہنچی، ٹیم ڈھائی گھنٹے تک جیل تفتیشی روم میں دونوں کا انتظار کرتی رہی، اس دوران جیل انتظامیہ نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو متعدد پیغام بھجوائے تاہم پیغامات کے باوجود دونوں تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش نہیں ہوئے، نیب ٹیم ڈھائی گھنٹے انتظار کے بعد واپس لوٹ گئی۔
نئے توشہ خانہ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کا آج جسمانی ریمانڈ کا آخری دن تھا، کل صبح بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو عدالت پیش کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی نیب ٹیم نے تقریبا پونے گھنٹہ تک بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور بشری بی بی سے تفتیش کی، ٹیم نے ملزمان سے توشہ خانہ تحائف کے حوالے سے تفتیش کی تھی۔
دوران تفتیش عمران خان اور بشری بی بی سے تحفے میں ملنے والی بلگیری جیولری سیٹ سے متعلق بھی سوالات کئے گئے تھے۔
نیب نے ملزمان کا احتساب عدالت سے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر رکھا ہے، ملزمان کو 22 جولائی کو تفتیشی پیش رفت رپورٹ کے ساتھ دوبارہ عدالت پیش کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ 13 جولائی کو عدت نکاح کیس میں بریت کے بعد قومی احتساب بیورو نے توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ کی گرفتاری ڈال دی تھی۔
ڈپٹی ڈائریکٹر محسن ہارون کی سربراہی میں نیب ٹیم نے اڈیالہ جیل میں عمران خان اور بشری بی بی کو گرفتار کیا تھا، نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون اپنے پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔
وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کے نئے ریفرنس کے لیے عمران خان اور ان کی اہلیہ کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن کیا تھا، نوٹیفکیشن نیب آرڈیننس 1999 کی سیکشن 16 بی کے تحت جاری کیا گیا۔
اس میں بتایا گیا کہ امن امان کی صورت حال کے پیش نظر نیب عدالت اگر ضروری سمجھتی ہے تو عمران خان اور بشری بی بی کا ٹرائل جیل میں کرے۔
جیل ٹرائل نوٹیفکیشن سے متعلق سابق وزیر اعظم اور سابق خاتون اول کے وکلا کو آگاہ کردیا گیا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button