دہشت گردوں کو تحریک انصاف واپس لے کرآئی: عطا تارڑ
اسلام آباد:وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کوتحریک انصاف واپس لیکرآئی۔
امیر مقام کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بنوں جلسے میں وزیراعلی کے خطاب پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم ان کی مجبوری سمجھتے ہیں، وہ ایپکس کمیٹی میں یقین دہانی کراتے ہیں اور عوام کے سامنے الگ بات کرتے ہیں، پی ٹی آئی کے دہشت گردوں کو واپس لانے کے فیصلے کے بعد دہشت گردی بڑھی ہے۔
انہوںں نے کہا کہ ہونا یہ چاہیے تھا کہ آپ دہشت گردی کے خلاف اپنی اقدامات گنواتے، انہوں نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے جعلی ادارے کے ساتھ معاہدہ کیا، اس جعلی ادارے میں کام کرنے والے کسی ادارے سے سرٹیفائیڈ نہیں ہے، اس سے نوجوانوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا ۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کوتحریک انصاف واپس لے کر آئی، بٹ گرام میں درختوں کے کاٹنے کا بہت بڑا سکینڈل سامنے آیا ہے، ٹمبرمافیا وہاں آپریٹ کررہا ہے، ٹمبرمافیا میں علی امین گنڈا پورکا اپنا ایک وزیرملوث ہے، وزیراعلی خیبرپختونخوا کے بیانات تضادات کا مجموعہ ہیں، وزیراعلی خیبرپختونخوا بتائیں کہ ٹمبرمافیا کیخلاف کیا اقدامات کیے؟۔
دریںاثناء وفاقی وزیراطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے ساتھ معاہدہ ہوا تھا کہ وہ لیاقت باغ میں مہنگائی کے خلاف جلسہ کر کے پروگرام ختم کردیں گے تاہم حکومت اب بھی بات چیت کیلئے تیار ہے۔
عطا تارڑ نے امیر مقام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جماعت اسلامی پر معاہدہ توڑنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جب لیاقت باغ میں جلسے کا طے ہوا تو اسلام آباد کی طرف پیش قدمی سمجھ نہیں آرہی۔انہوں نے کہا کہ حکومت جماعت اسلامی سے بات چیت کیلئے تیار ہے۔
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ آج اللہ کا شکرہے روپے کی قدرمستحکم ہورہی ہے،پچھلے سال کی نسبت مہنگائی کم ہورہی ہے، دوست ممالک کیساتھ ہمارے روابط بڑھے ہیں، آئی ایم ایف سے بڑی مشکل سے معاہدہ طے ہوا ہے،ا سٹاک مارکیٹ میں بہتری آرہی ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ عام آدمی کی زندگیوں کومشکلات میں نہیں ڈالنا چاہیے، مزاحمت کی سیاست سے ہٹ کرجماعت اسلامی بیٹھ کربات کرے، طارق فضل چودھری، امیرمقام اورمیں جماعت اسلامی کی بات کوسنیں گے، تین رکنی کمیٹی جماعت اسلامی کیساتھ مذاکرات کرے گی۔