آج کی تازہ ترین خبریںپاکستانسیاست

شیرافضل نے قومی اسمبلی میں ”بہادری ”کا قصہ سنا دیا،ایوان میں قہقہے

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کی تقریر کے دوران قومی اسمبلی میں قہقہے لگ گئے۔قومی اسمبلی اجلاس میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے شیر افضل مروت کا کہنا تھاکہ 22 اگست کے ترنول جلسے کے لیے اسلام آباد ای 11 میں سویا ہوا تھا، ایس ایچ او گولڑہ چند پولیس اہلکاروں اور دیگر لوگوں سمیت وہاں پہنچے اور میرے ساتھیوں ہر تشدد کیا۔انہوں نے بتایاکہ مجھے ایس ایچ او گولڑہ نے اٹھایا اور کہا ہمارے ساتھ چلو، میں نے کہا مجھے برش کرنے دو کپٹرے پہننے دو ساتھ چلتا ہوں جس پر ایس ایچ او نے مجھ پر اسلحہ تان لیا اور میرے ساتھی کے منہ پر تھپڑ مارے، اس درندگی کے بعد میں نے اپنے ساتھیوں کو کہا ان کو سبق سکھا۔ان کا کہنا تھاکہ میرے ساتھیوں نے ان کی خوب تسلی کرائی، دوپستول اورایک کلاشنکوف ان سے چھین لی۔شیرافضل مروت نے کہا کہ میرے پاس وہ ویڈیو ہے ایک کی شرٹ کھینچی تو ٹرررر کرکے پھٹ گئی۔ اس پر ایوان میں قہقہے لگ گئے اور اسپیکر ایاز صادق نے بھی مسکراتے ہوئے پوچھا کہ کیسے پھٹا؟ ٹرر کرکے؟ تو اس پر پی ٹی آئی لیڈر نے کہا کہ جو آواز ہوتی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ اس ایوان کا رکن ہوں آئی جی اسلام آباد کو طلب کر کے باز پرس کی جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button