پاکستان

اسلام آباد ہائیکورٹ کا پابندی ہٹنے کے فوری بعد عمران خان سے بہن کی ملاقات کروانے کا حکم

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان سے بہن نورین نیازی کی ملاقات کروانے کا حکم دے دیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے بانی پی ٹی آئی کی بہن نورین نیازی کی بھائی سے جیل میں ملاقات کی درخواست پر سماعت کی۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے آفس اعتراضات کے ساتھ سماعت کی۔ اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایاکہ ایجنسیوں کی جانب سیسیریس سکیورٹی تھریٹس کی رپورٹ دی گئی ہے، حکومت کی طرف سے اڈیالہ جیل حکام کوملاقاتوں پر پابندی کا کہا گیا ہے، سخت سکیورٹی تھریٹس کی وجہ سے چھٹی کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہوا۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ بھی کانفرنس کے دوران بند ہوں گی۔ وکیل سلمان اکرم راجہ کا کہناتھاکہ ہماری استدعا ہے بہن اور ایک ڈاکٹر کی ملاقات کرادی جائے، افواہیں ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں کچھ ہو گیا ہے، بانی پی ٹی آئی عام آدمی نہیں،ایک بڑی سیاسی جماعت کے لیڈر ہیں لہذا انسانی بنیادوں پرصرف بہن اورایک ڈاکٹرکوملاقات کی اجازت دی جائے۔عدالت نے بانی پی ٹی آئی سے بہن نورین نیازی کی جیل میں ملاقات کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کیا۔بعدازاں عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیاکہ پابندی ہٹنے کے فوری بعد جیل مینوئل کے مطابق ملاقات کرائی جائے۔عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو بہترین صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی میڈیکل رپورٹ طلب کرلی۔بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی نورین نیازی کی درخواست کی سماعت کا تحریری حکم جاری کردیا گیا۔ تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ طے شدہ اصول ہیکہ قانون کی نظر میں سب برابر ہیں، موجودہ صورتحال میں ایک قیدی کیلئے ملاقات کا راستہ بنانا دیگرقیدیوں کیساتھ تفریق ہوگی۔حکم میں کہا گیا ہے کہ نیشنل کانٹرٹیرر ازم اتھارٹی کا تھریٹ الرٹ اور حکومتِ پنجاب کاخط ازخودوضاحت کررہیہیں، اس بات پراعتراض نہیں کہ بانی پی ٹی آئی سیاسی لیڈرہیں،انکی صحت،حفاظت ضروری ہے، یہ بات نظراندازنہیں کی جاسکتی کہ سکیورٹی الرٹ کیباعث قیدیوں سیملاقاتوں پرپابندی ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت تمام قیدیوں کی ملاقاتوں پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔جیل ذرائع کا بتانا تھاکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے پارٹی رہنما، وکلا، فیملی کی ملاقات پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے، ملاقاتوں پر پابندی سکیورٹی وجوہات کیباعث لگائی گئی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button