پی ٹی آئی کی صنم جاوید انتخابی دوڑ سے باہر، ٹربیونل نے اپیل مسترد کردی
لاہور: لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) اپیلٹ ٹریبونل نے اتوار کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کارکن صنم جاوید کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف اپیل خارج کر دی۔ ٹربیونل نے ریٹرننگ افسر (آر او) کے فیصلے کو برقرار رکھا جس میں دو قومی اسمبلی کی نشستوں اور ایک صوبائی اسمبلی کی نشست این اے 120، این اے 119 اور پی پی 150 سے جمع کرائے گئے قید صنم کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے۔ جسٹس طارق ندیم نے ان کی اپیلوں پر فیصلہ سنایا۔ 19 دسمبر کو صنم نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے اور لاہور کی صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 150 سے مریم نواز کے خلاف الیکشن لڑنے کا اعلان کیا۔ صنم پی ٹی آئی کے ان درجنوں کارکنوں اور رہنماؤں میں شامل ہیں جو 9 مئی کو پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی بدعنوانی کے مقدمے میں گرفتاری کے بعد پھوٹنے والے فسادات کے سلسلے میں حراست میں ہیں۔ اس پر اس سال کے شروع میں پرتشدد مظاہروں کے دوران لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ اور کنٹونمنٹ کے علاقے میں پولیس کی گاڑیوں کو نذر آتش کرنے سمیت متعدد مقدمات درج کیے گئے تھے۔ دوسری جانب ٹربیونل نے ندیم شیروانی کی جانب سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز کے این اے 119 سے ریٹرننگ افسر کی جانب سے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کے خلاف دائر اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ درخواست گزار کی جانب سے اپنی اپیل کی حمایت کے لیے اضافی دستاویزات جمع کرانے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔ دریں اثنا، لاہور ہائیکورٹ کے اپیلٹ ٹربیونل نے پی پی 171 سے پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر اور ان کے والد میاں اظہر کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے آر او کے فیصلے کو ان کے حمایتیوں اور تجویز کنندگان کے ظاہر نہ ہونے پر کالعدم کردیا۔ ان کے حمایتی اور تجویز کنندہ ٹربیونل کے سامنے پیش ہوئے جس پر جسٹس احمد ندیم ارشد نے ان کے حق میں فیصلہ سنایا۔ تاہم جسٹس طارق ندیم نے حلقہ این اے 129 سے کاغذات مسترد ہونے کے خلاف اظہر کی اپیل خارج کر دی۔