بنگلہ دیش: عام انتخابات میں حکمران اتحاد کو85 فیصد نشستوں پر برتری
بنگلہ دیش کے عام انتخابات میں حکمران اتحاد نے پارلیمان کی 85 فیصد نشستوں پر برتری حاصل کر لی ہے۔
بنگلہ دیش میں اتوار کو ہونے والے عام انتخابات کے لئے پولنگ کا وقت مکمل ہونے کے بعدووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ووٹرز ٹرن آوٹ40 فیصد رہا’2018 کے الیکشن میں ووٹرز یرن آوٹ80 فیصد سے زیادہ رہا تھا۔
بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق غیرسرکاری طور پر پارلیمنٹ کی 300میں سے225 نشستوں کے نتائج آگے ہیں جس میں وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ کو برتری حاصل ہے۔
بنگلہ دیشی میڈیا کا کہنا ہے کہ غیرسرکاری اورحتمی نتائج کے مطابق حکمران اتحاد نے پارلیمان کی 60 فیصد نشستوں پر فتح حاصل کرلی ہے۔
بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق حکمران جماعت عوامی لیگ نے 172 نشستوں پر کامیابی حاصل کرلی’ پارلیمنٹ کی باقی نشستوں پر ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش نیشنل پارٹی سمیت اپوزیشن کی بڑی جماعتوں نے شیخ حسینہ واجد کی نگرانی میں ہونے والے الیکشن کو غیر منصفانہ قرار دیکر عام انتخابات کا بائیکاٹ کیا۔
اپوزیشن کے بائیکاٹ کے بعد شیخ حسینہ واجد کے پانچویں بار اقتدار میں آنے کی راہ پہلے ہی ہموار ہو چکی ہے۔
دوسری جانب بی این پی نے کل سے ملک بھر میں2 روز کی ہڑتال کی کال بھی دے رکھی ہے جبکہ الیکشن سے پہلے پرتشدد واقعات بھی سامنے آئے اور اس دوران5 سکولوں اور4 پولنگ بوتھز کو جلا دیا گیا۔
چٹا گانگ میں پولیس اور اپوزیشن ارکان کے درمیان جھڑپیں بھی دیکھنے میں آئیں’ اپوزیشن کارکنان نے ٹائر جلا کر سڑک بلاک کر رکھی تھی’ اپوزیشن کو منتشر کرنے کے لئے پولیس کی جانب سے شاٹ گن سے فائرنگ کی گئی۔