ملک میں مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافے کے بعد معمولی کمی
اسلام آباد: ملک بھر میں مہنگائی کی شرح میں تین ہفتوں سے مسلسل اضافہ ہو رہا تھا تاہم چوتھے ہفتے مہنگائی کا زور کسی حد تک ٹوٹ اور ہفتہ وار بنیاد پر1.13 فیصدکمی جبکہ سالانہ بنیادوں پربھی مہنگائی کی شرح کم ہوکر29.06 فیصد کی سطح پر آگئی ہے۔وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے 21 مارچ کو ختم ہونے والے ہفتے کے قیمتوں کے حساس اشاریے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے کے دوران ملک میں روزمرہ استعمال کی 9 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ 17 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور25 کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے۔
ملک میں مہنگائی سے 22ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517روپے ماہانہ آمدن رکھنے والا طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا، اس طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 33.23فی صد رہی ہے۔
وفاقی بیورو برائے شماریات نے بتایا کہ 21مارچ کو ختم ہونے والے ہفتے میں ٹماٹر کی قیمت میں 36.73 فیصد، پیاز19.58 فیصد، آلو4.02 فیصد، لہسن 2.87 فیصد، دال ماش 1.25فیصد، آٹا 1.02 فیصد، چینی 0.95 فیصد، دال مسور0.86 فیصد، اور ڈیزل کی قیمت میں 0.60 فیصد کمی ہوئی۔
اعداد وشمار میں بتایا گیا کہ ایل پی جی کی قیمت میں 1.49 فیصد، شرٹنگ 0.74 فیصد، بیف 0.53 فیصد، ٹوٹا باسمتی چاول 0.48 فیصد، مٹن 0.42 فیصد، سرسوں کاتیل 0.40 فیصد، اری0.69، چاول 0.25 فیصد، خشک دودھ 0.14 فیصد اور جارجٹ کی قیمت میں 0.03 فیصد اضافہ ہوا۔
گزشتہ ہفتے کے دوران روزمرہ استعمال کی 17 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور25 کی قیمتوں میں استحکام رہا، اس کے برعکس 9 ضروری اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔وفاقی بیورو برائے شماریات کے مطابق سب سے کم یعنی 17 ہزار 732 روپے ماہوار آمدنی رکھنے والے گروپ کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریے میں 1.83 فیصد کی کمی ریکارڈکی گئی۔
اسی طرح 19 ہزار 733 روپے سے 22 ہزار 888 روپے، 22 ہزار 889 روپے سے 29 ہزار 517 روپے، 29 ہزار 518 روپے سے 44 ہزار 175 روپے اور اس سے زیادہ ماہوار آمدنی رکھنے والے گروپس کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریے میں بالترتیب 1.64 فیصد، 1.34 فیصد، 1.25 فیصد اور0.91 فیصدکی کمی ریکارڈکی گئی ہے۔