نیپرا میں بجلی کے نرخ بڑھانے کی درخواست پر سماعت مکمل

اسلام آباد: سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کمپنیوں کی درخواست پر نیپرا میں سماعت مکمل ہوگئی، منظوری کی صورت میں صارفین سے ایک روپے 45 پیسے فی یونٹ وصول کیے جائیں گے اور اس کا اطلاق جولائی سے ستمبر تک ہوگا۔ میڈیا کے مطابق چیئرمین نیپرا وسیم مختار چوہدری کی سربراہی میں نیپرا اتھارٹی نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کمپنیوں کی درخواست پر سماعت کی۔ کورنگی کراچی ایسوسی ایشن کے نمائندے نے مہنگی بجلی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ان حالات میں انڈسٹری بند کر دی جائے گی۔ پاور ڈویژن کے حکام نے اضافہ فوری طور پر لاگو کرنے کی درخواست کی۔ سماعت کے دوران صارفین نے نیٹ میٹرنگ سے متعلق سوالات کیے کہ نیٹ میٹرنگ بڑھی تو گرڈ اسٹیشن سے بجلی کون خریدے گا؟ کیا نیٹ میٹرنگ کے نرخ کم ہو رہے ہیں؟ اس پر چیئرمین نیپرا نے کہا کہ نیٹ میٹرنگ کا معاملہ ہمارے سامنے آئے گا تو دیکھیں گے۔ نیپرا حکام نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ ملک میں نیٹ میٹرنگ 2 ہزار میگاواٹ تک پہنچ گئی ہے۔ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کمپنیوں کی درخواست پر سماعت مکمل ہوئی۔ منظوری کی صورت میں صارفین سے 1 روپے 45 پیسے فی یونٹ چارج کیا جائے گا۔ درخواست جولائی سے ستمبر تک ہوگی۔ چیئرمین نیپرا نے کہا کہ حیسکو نیپرا اتھارٹی کو انتہائی اقدام کرنے پر مجبور کر رہا ہے جس کے خلاف فیصلہ میں خود نوٹس لکھوں گا۔ پاور ڈویژن نے حیسکو کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی بھی کرائی۔ ممبر نیپرا رفیق شیخ نے کہا کہ حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی میں ایسی شکایات ہیں جو شرمناک ہے، چیئرمین نیپرا نے حیسکو کے خلاف فیصلے میں نوٹ لکھنے کا اعلان کیا۔