کشمیر اور غزہ پر پاکستان اور ایران کا موقف یکساں ہے، ترجمان دفتر خارجہ
اسلام آباد: دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ کشمیر اور غزہ پر پاکستان اور ایران کا موقف یکساں ہے۔ وزیراعظم او آئی سی اجلاس میں شرکت کے لیے گیمبیا بھی جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا پاکستان کا کامیاب دورہ رہا، پاک ایران رہنماؤں کی ملاقات میں علاقائی امور پر بات چیت ہوئی، دونوں ممالک کے درمیان مضبوط دوطرفہ تعلقات ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ بیلسٹک میزائل پروگرام سے متعلق امریکی فہرست پر پاکستان نے اپنا ردعمل دیا ہے، پاکستان نے امریکا کو اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے، ایسی فہرستیں بغیر کسی ثبوت اور دوہرے معیار کے ناقابل قبول ہیں۔ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ افغانستان ہم پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات سے افغان حکام کو زمین سے مسلسل آگاہ کرتے ہیں، افغان عبوری حکومت دوحہ معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے، ہم چاہتے ہیں کہ افغان عبوری حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ ان کی سرزمین استعمال نہ ہو۔ پاکستان کے خلاف پاک بھارت تعلقات۔ اس معاملے پر بات کرتے ہوئے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ کسی فرد کو پاک بھارت تعلقات پر مذاکرات کی ذمہ داری نہیں سونپی جا سکتی۔ فی الحال وزارت خارجہ کے پاس ہندوستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو معمول پر لانے کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بھارت کے ساتھ تجارت سے متعلق پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی، پاکستان اپنے قومی مفاد میں فیصلے کرتا ہے، بین الاقوامی صورتحال اور اقوام متحدہ کی پابندیوں کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے مزید کہا کہ پاکستان غزہ میں جنگی جرائم کی تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہوں، جموں و کشمیر متنازعہ علاقہ ہے، بھارتی سیاستدان غیر ذمہ دارانہ بیانات سے گریز کریں۔