آئینی ترمیم مولانا کیساتھ ملکر کرینگے: بلاول بھٹو
لاہور (نیوزڈیسک) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں آئینی ترامیم کولانے میں پہلے ہی بہت تاخیر ہوچکی ہے، مولانا فضل الرحمان کیساتھ ملکر آئینی ترمیم کریں گے۔ بلاول بھٹوں نے کہا کہ کوئی اس بات سے انکارنہیں کرسکتا جوڈیشل ریفارمز ضروری ہے، جوبھی ریفارمز حکومت کروارہی ہے اس کا زیادہ فائدہ تو بانی پی ٹی آئی کوہی ہوا ہے، بانی پی ٹی آئی کے دورمیں قوانین زیادہ ڈریکونین تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا عدالتی نظام انصاف کے لیے بہت سست ہے، بھٹوشہید کیس میں انصاف کیلئے 40 سال انتظارکرنا پڑا، ہماری عدالت کوافتخار چودھری نے ون مین شو بنا دیا، مجھے ون مین شو پر بھی اعتراض نہیں ہوتا اگروہ ہمارا آئینی وقانونی تحفظ کررہے ہوتے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں ان ترامیم کولانے میں بہت تاخیر ہوگئی ہے، سیکورٹی حالات کو دیکھتے ہوئے حکومت کی ملٹری عدالتوں سے متعلق تجویز ضرور تھی مگر میں نے حکومت کو تجویزدی اس ترمیم کے ساتھ ملٹری کورٹس کے قیام کی تجویز نہ لائیں۔انہوں نے کہا کہ آمرجنرل ضیا الحق کوعدالت کو روکنا چاہیے تھا، کیا عدالت نے اٹھارہویں آئینی ترمیم کومانا؟، اسی عدالت نے مشرف کوآئین میں ترمیم کا اختیار دیا، افتخارچودھری ایک طرف ڈیم بنارہے تھے اور دوسری جانب شہرکی عمارتیں تڑوا رہے تھے، میں سمجھتا ہوں آئینی ترمیم پر کام بہت پہلے شروع کرنا چاہیے تھا۔ چیئرمین پیپلزپارٹی کا مزید کہنا تھا کہ عدالتوں کا کام ہی عوام کوانصاف دینا ہے، عدالتیں انصاف دینے کے بجائے کچھ اور کام کررہے ہیں، کسی بھی چیف جسٹس کا دورد یکھیں انہوں نے زیادہ سیاسی کیسز پر فوکس کیا، جب سپریم کورٹ اپنا اصل کام کرے گی تو عام آدمی کوانصاف ملے گا۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی تونیب کومزید سخت کرنے کے حامی تھے، پی ٹی آئی دورمیں ہمیں ایک جلسے کی اجازت نہیں ملی تھی، ہم پی ٹی آئی دورمیں عدالت سے جلسے کی اجازت لیتے تھے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت کوبلاوجہ پی ٹی آئی کیجلسوں میں رکاوٹیں نہیں ڈالنی چاہییں، تحریک انصاف کا ریکارڈ ہے جلسے کا نام لیکر حملے کرتے ہیں، تحریک انصاف جمہوری اندازمیں جلسہ کرے۔