سیاسی جماعت کے کہنے پر دھاندلی کا الزام، قوم سے معافی مانگتا ہوں، سابق کمشنر راولپنڈی
اسلام آباد: انتخابی دھاندلی کے الزامات لگانے والے سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے بیان ریکارڈ کرا دیا ہے، جس میں انہوں نے اپنے بیانات پر قوم سے معافی مانگتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا ہے۔الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ الیکشن کمیشن کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے اور اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی نے سابق کمشنر راولپنڈی کو کل بیان دینے کے لیے نوٹس بھجوا دیا۔الیکشن کمیشن نے راولپنڈی کے سابق کمشنر لیاقت علی چٹھہ کی جانب سے دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات مکمل کر لیں۔ ذرائع کے مطابق راولپنڈی ڈویژن کے تمام ڈی آر اوز اور اے آرز نے سابق کمشنر کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کر دیا ہے۔ انکوائری کمیٹی نے راولپنڈی ڈویژن کے تمام 6 ڈی آر اوز کے تحریری بیانات قلمبند کئے۔سابق کمشنر راولپنڈی نے اپنے بیان پر افسوس کا اظہار کیا، قوم سے معافی مانگ لیانتخابات میں دھاندلی کے سنگین الزامات کے حوالے سے پریس کانفرنس کرنے والے سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے الیکشن کمیشن کی اعلی سطحی تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ ذرائع کے مطابق لیاقت علی چٹھہ نے اپنی پریس کانفرنس کا ملبہ ایک سیاسی جماعت(پی ٹی آئی) پر ڈالتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس کے بہکاوے میں آکر ایسا بیان دیا اور ڈرامے سے بھرپور جذباتی پریس کانفرنس کی۔لیاقت علی چٹھہ کے مطابق خاص طور پر احتجاج کے دن انہوں نے پلان کے تحت پریس کانفرنس کی اور پی ایس ایل کے بہانے میڈیا میں وہ تمام باتیں کیں جن میں خودکشی اور پھانسی جیسے جذباتی جملے بھی استعمال کیے گئے لیکن ان ذاتی نوعیت کے تھے۔ . انہوں نے کہا کہ میں اس بیان پر شرمندہ ہوں اور عوام سے معافی مانگتا ہوں، میں 9 مارچ کو ریٹائر ہو رہا تھا، مستقبل اور فوائد کی فکر میں تھا، سیاسی جماعت کی ایک اعلی شخصیت سے رابطے میں تھا اور ان کے راز بھی رکھتا تھا۔ حمایت کرتا تھا، بدلے میں مجھے اعلی عہدے دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔لیاقت علی چٹھہ نے کہا کہ سیاسی پارٹی قیادت کے احکامات کی روشنی میں جذباتی اور ڈرامے سے بھرپور پریس کانفرنس کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق لیاقت علی چٹھہ نے الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی کو بتایا کہ کوئی آر او ایسے کسی (دھاندلی) عمل میں ملوث نہیں ہے۔