حافظ نعیم الرحمن نے 28 اگست کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کر دیا
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے 28 اگست کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہڑتال مہنگائی، بجلی کے بلوں اور ظالمانہ ٹیکسوں کے خلاف کی جائے گی۔
امیر جماعت اسلامی نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی نے ملک کا بیڑہ غرق کردیا، نوازشریف نے صرف 2ماہ کے لیے پنجاب میں بجلی کی قیمت میں کمی کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے دھرنے، دبا کے نتیجے میں حکمران مجبور ہوئے، بجلی کی قیمتوں میں کمی کا ریلیف پورے پاکستان کو ملنا چاہئے، پنجاب میں بجلی سستی ہوسکتی ہے تو سندھ میں کیوں نہیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاق کا نظام کراچی سے جمع ہونے والے ٹیکس سے چلتا ہے، پاکستان میں 50 فیصد سے زائد ٹیکس کراچی دیتا ہے، یہاں بجلی کے پیسے کیوں کم نہیں ہوسکتے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سندھ حکومت کا 3 ہزار کا بجٹ ہے، 1895 ارب وفاق سے ملتے ہیں لیکن سندھ حکومت ریلیف دینے کے لیے بلکل تیار نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک مافیا مہنگی بجلی بناتا ہے، کیالیکٹرک کو درمیان سے نکال کر کراچی کو پوری بجلی دی جاسکتی ہے، مہنگی بجلی اور ٹیکسز سیکوئی طبقہ خوش نہیں ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے وزیراعظم شہباز شریف سے مہنگائی میں کمی اور ٹیرف میں تبدیلیاں کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تاجر اور تنخوادار طبقہ سب ہی پریشان ہیں، بجلی کی قیمتوں میں کمی ہونی چاہیے، آئی پی پیز کی کیپسٹی پیمنٹس قوم ادا نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں معاشی حالات سب کے سامنے ہیں، حکومتی پارٹیوں نے پاکستان کابیرا غرق کردیا، ہمارے ٹیکسوں کے پیسوں سے اربوں کے اشتہارات دیے جاتے ہیں، لوگ ایل پی جی لینے پر مجبور ہوتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے 28 اگست کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آج حکومت کے ساتھ معاہدے کو 36 دن رہ گئے، ہم مزاحمت جاری رکھیں گے اور معاہدے پر مکمل عمل آمد کرائیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیر اعظم و مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے کہا تھا کہ پنجاب میں 500 تک یونٹ بجلی استعمال کرنے والوں کو فی یونٹ 14 روپے ریلیف دیا جائے گا۔