قتل پر اکسانے کا الزام،سعد رضوی اور اشرف جلالی پر بیرون ملک مقدمہ چل گیا
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کا اعلان کرنے والے اسلام مخالف ڈچ سیاست دان گیرٹ وائلڈرز کے قتل پر اکسانے کے الزام میں نیدرلینڈز کی عدالت میں تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ حافظ سعد رضوی اور تحریک لبیک یا رسول اللہ کے قائد مولانا اشرف جلالی کے خلاف مقدمہ چلایا گیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق دائیں بازو کے اسلام مخالف ڈچ رکن پارلیمنٹ گیرٹ وائلڈرز نے سعد رضوی اور مولانا اشرف جلالی کے خلاف ایمسٹرڈیم ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔رپورٹ کے مطابق سعد رضوی اور مولانا اشرف جلالی پر الزام ہیکہ انہوں نے توہین رسالت کے الزام میں اسلام مخالف سیاستدان گیرٹ وائلڈرز کے قتل پر لوگوں کو اکسایا۔آج عدالت میں دونوں پاکستانی شہریوں کی غیر موجودگی میں ان پر مقدمہ چلایا گیا اور ان کی جانب سے کوئی وکیل بھی موجود نہیں تھا۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ڈچ پراسیکیوٹرز نے عدالت سے مطالبہ کیا کہ دونوں پاکستانی شہریوں کو 14 سال قید کی سزا سنائی جائے۔ ڈچ پراسیکیوٹرز نے الزام لگایا کہ مولانا اشرف جلالی نے اسلام مخالف ڈچ سیاستدان کے قتل کا فتوی دیا تھا جب کہ تحریک لبیک پاکستان کے رہنما سعد رضوی پر بھی گیرٹ وائلڈرز کے قتل پر اکسانے کا الزام ہے۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق مذکورہ معاملے پر ایک خط میں ڈچ حکومت نے پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ ملزمان کی حوالگی کے حوالے سے پاکستان نے متعدد بار درخواست کرنے پر بھی کوئی جواب نہیں دیا، حکومت اس معاملے پر پاکستان پر زور دیتی رہے گی۔خیال رہے کہ نیدرلینڈز کا پاکستان کے ساتھ قانونی معاونت کا کوئی معاہدہ موجود نہیں ہے۔خبر ایجنسی کے مطابق ڈچ عدالت کی جانب سے 9 ستمبر کو فیصلہ سنائے جانے کا امکان ہے۔
مقدمے پر تحریک لبیک کا ردعمل
امریکی خبر ایجنسی کے مطابق مقدمے پر ردعمل دیتے ہوئے تحریک لبیک پاکستان نے کہا ہے کہ ڈچ عدالت کو دونوں رہنماں کے بجائے گیرٹ وائلڈرز کو سزا سنانی چاہیے۔توہین آمیز خاکوں کے حوالے سے تحریک لبیک پاکستان کا کہنا تھا کہ یہ آزادی اظہار نہیں بلکہ اسلامو فوبیا ہے جس میں باقاعدہ منصوبہ بندی شامل ہے۔خیال رہے کہ 2018 میں مسلمانوں اور اسلام مخالفت کے حوالے سے مشہور دائیں بازو کے ڈچ سیاستدان گیرٹ وائلڈرز نے گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد دنیا بھر میں مسلمانوں کی جانب سے شدید ردعمل اور احتجاج کے بعد اس نے یہ مقابلہ منسوخ کردیا تھا۔