شہباز شریف کابلاول کومناظرے کا مشروط چیلنج ………بلاول نے شرط قبول کرلی
مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے بلاول بھٹو زرداری کا نواز شریف کو مناظرے کا چیلنج مشروط طور پر قبول کرلیا۔
لیاقت باغ راولپنڈی میں جلسے سے خطاب میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایک سیاسی رہنما نیکہا کہ وہ نواز شریف سے مناظرہ کرنا چاہتا ہے، نوازشریف کو اپنے صوبے میں معائنے کے لیے بلا پھر مناظرہ بھی ہوگا اور موازنہ بھی ہوگا، 8 فروری کو فیصلہ ہونا ہے کہ کس نے خدمت کی اور کس نے دھکا دیا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پنجاب میں نواز شریف نے اسپتالوں میں مفت دوائیں دیں، دل پر ہاتھ رکھ کر بتائیں پی ٹی آئی نے کیا کیا؟ نواز شریف کو ایک بار پھر وزیراعظم پاکستان بنائیں، راولپنڈی کو لاہور نہ بنا دیا تو میرا نام شہباز شریف نہیں ہے، وعدہ کرتا ہوں نواز شریف کے خادم کی طرح خدمت کروں گا۔
دریں اثنا ء چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے نواز شریف کو مناظرے کے چیلنج پر شہباز شریف کی شرط قبول کرلی ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک بیان میں بلاول نے بھی شہباز شریف مناظرے کے حوالے سے مشروط آمادگی پر ردعمل دیا۔بلاول کا کہنا تھا کہ ‘میں مناظرے اور معائنے کے لیے تیار ہوں، میاں نواز شریف مجھ سے خیرپور گمبٹ میں مناظرہ کرلیں جہاں کا ہسپتال پنجاب کے کسی بھی ہسپتال سے بہتر ہے اور یہاں علاج بالکل مفت ہے اور میاں صاحب نے تین بار وزیراعظم بننے کے باوجود بھی گمبٹ کا دورہ نہیں کیا یا وہ تھرپارکر آجائیں، وہاں کے انفرااسٹرکچر کا معائنہ بھی ہوجائیگا اور چولستان سے تھرکا موازنہ بھی ہوجائیگا۔
بلاول کا مزید کہنا تھا کہ تھر میں کوئلے کا منصوبہ جس کے آپ اور آپ کے بھائی مخالفت کرتے تھے، کراچی نہیں بلکہ فیصل آباد کو سستی بجلی فراہم کر رہا ہے، میاں صاحب کراچی کے این آئی سی وی ڈی کے باہر مباحثہ کرلیں جہاں گزشتہ برس پنجاب کے84 ہزار سے زائد افراد کا علاج ہوا جو اس بات کا ثبوت ہیکہ پنجاب کے ہسپتالوں میں ایسی سہولیات موجود نہیں ہیں، راہ فرار اختیار نہ کریں، براہ کرم بتائیں کہ کس شہر میں اور کس تاریخ کو آپ کے بھائی نے مباحثہ کرنا ہے۔