مسلم لیگ ن کے ملک احمد خان پنجاب اسمبلی کے سپیکر منتخب ہو گئے۔
ملک محمد احمد خان نے 225 ووٹ حاصل کیے، اسپیکر کے لیے مسلم لیگ ن کے ملک محمد احمد خان کا مقابلہ سنی اتحاد کونسل کے احمد خان سے تھا۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے ملک احمد خان پنجاب اسمبلی کے سپیکر منتخب ہو گئے۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس سپیکر سبطین خان کی زیر صدارت ڈیڑھ گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا۔
مسلم لیگ ن کی نامزد وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ایوان میں آمد پر ہنگامہ آرائی ہوئی اور سنی اتحاد کونسل اور مسلم لیگی ارکان نے ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
پنجاب اسمبلی کے 4 نومنتخب ارکان نے حلف اٹھا لیا، سنی اتحاد کونسل کے حافظ فرحت بھی حلف اٹھانے والوں میں شامل ہیں۔
نماز مغرب کے وقفے کے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا اور نئے اسپیکر کے انتخاب کا عمل شروع کر دیا گیا۔
سپیکر شپ کے لیے مسلم لیگ ن کے ملک محمد احمد خان کا مقابلہ سنی اتحاد کونسل کے احمد خان بھچر سے تھا۔ پنجاب اسمبلی میں سپیکر کے انتخاب کے لیے 3 پولنگ بوتھ بنائے گئے۔
مسلم لیگ ن کے ملک احمد خان سپیکر پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے اور انہوں نے 224 ووٹ حاصل کیے۔ سنی اتحاد کونسل کے احمد خان بھچر نے 96 ووٹ حاصل کیے۔ سپیکر پنجاب اسمبلی کے انتخاب میں 322 ارکان نے ووٹ کا حق استعمال کیا جبکہ 2 ووٹ مسترد ہوئے۔
ملک احمد خان کی جیت پر مسلم لیگ ن کے ارکان نے شیر شیر اور مریم مریم کے نعرے لگائے۔
ملک محمد احمد خان نے پنجاب اسمبلی کے سپیکر کے عہدے کا حلف اٹھایا اور سبطین خان نے ان سے عہدے کا حلف لیا۔
اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد سپیکر ایوان کی بقیہ کارروائی جاری رکھیں گے اور اب ڈپٹی سپیکر کا انتخاب کریں گے۔
ڈپٹی سپیکر کے انتخاب میں مسلم لیگ ن کے ظہیراقبال چنڑ کا مقابلہ سنی اتحاد کونسل کے معین ریاض قریشی سے ہوگا۔
سنی اتحاد کونسل کے احمد خان بھچر کا کہنا ہے کہ ان کے ارکان کو اسمبلی آنے سے روکا جا رہا ہے، میاں اسلم اقبال محفوظ مقام پر ہیں۔