نگراں وزیراعظم نے صدر مملکت کو ایک بار پھر قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا مشورہ بھیج دیا
۔ اسلام آباد: نگراں وزیراعظم نے سولہویں قومی اسمبلی کا افتتاحی اجلاس بلانے پر صدر کے اعتراض پر ایک بار پھر صدر مملکت کو ایڈوائس بھیج دی۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو اجلاس بلانے کا اختیار دے دیا گیا۔ نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا استقبال کیا۔ سفارشات میں آئین کے تحت اسمبلی کا اجلاس بلانے کی تجویز دی گئی ہے۔ آئین کے تحت انتخابات کے 21 دن کے اندر اجلاس بلانے کی آئینی ڈیڈ لائن ہے۔ صدر مملکت قومی اسمبلی کا اجلاس آئین میں درج آخری تاریخ کے مطابق بلائے گا۔ صدر مملکت کی جانب سے اجلاس نہ بلانے پر قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے متبادل انتظامات مکمل کر لیے گئے۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے نگراں وزیراعظم کو سمری بھی ارسال کر دی ہے۔ وزارت پارلیمانی امور کو دی گئی لیکن یہ سمری سیکرٹریٹ کو واپس مل گئی۔ نگراں وزیراعظم نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو آئینی مدت ختم ہونے پر اجلاس بلانے کا اختیار دے دیا۔ جس پر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے آئینی مدت پوری ہونے پر اجلاس بلانے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کا نوٹیفکیشن بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب جاری کیے جانے کا امکان ہے۔