مذہب ان کا ذاتی معاملہ ہے، وہ کیسے اور کب عبادت کرتی ہیں، عاصمہ عباس
اسما عباس نے ایک مختصر بلاگ میں ناقدین کو بتایا کہ مذہب ان کا ذاتی معاملہ ہے کہ وہ کیسے اور کب عبادت کرتی ہیں۔
سینئر اداکارہ و گلوکارہ اسما عباس نے کہا ہے کہ اللہ تعالی نے کینسر جیسے موذی مرض سے ایک بار نہیں بلکہ بار بار بچایا۔
تو انہوں نے محسوس کیا کہ خدا ان سے محبت کرتا ہے، پھر انہیں بیماریوں سے بچا لیا۔
عاصمہ عباس نے بشری انصاری کے بلاگ میں اپنی کہانی سنائی اور تنقید کرنے والوں کو کرارا جواب دے دیا۔
انہیں اور ان جیسے دوسرے اداکاروں کو دیکھنے اور ہدایت کرنے کے بجائے اپنی فکر کرنی چاہیے۔
اسما عباس نے ایک مختصر بلاگ میں ناقدین کو بتایا کہ مذہب ان کا ذاتی معاملہ ہے کہ وہ کیسے اور کب عبادت کرتی ہیں۔
یہ ان کا اور ان کے خدا کا ذاتی معاملہ ہے، وہ جانتے ہیں اور ان کا خدا جانتا ہے، دوسرے لوگوں کو اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہئے۔
لوگ تبصرے کرتے رہتے ہیں اور انہیں نماز پڑھنے، دوپٹہ پہننے، بال ڈھانپنے کی ہدایت کرتے رہتے ہیں اور مجھے نہیں معلوم کہ انہیں کس قسم کی ہدایات دی جاتی ہیں۔
انہوں نے تنقید کرنے والوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی فکر کرنے کی بجائے اپنی فکر کریں کیونکہ سب اپنی قبر میں جا چکے ہیں، ان کے پاس کوئی نہیں جا سکتا۔
ویڈیو میں اسما عباس کا کہنا تھا کہ اگرچہ لوگ انہیں بری دعائیں دیتے رہتے ہیں اور یہ بھی کہتے رہتے ہیں کہ وہ کینسر سے بچ گئی ہیں لیکن پھر بھی وہ باز نہیں آتیں۔
اسما عباس نے کہا کہ جب اللہ تعالی نے انہیں ایک بار نہیں چار بار نہیں بلکہ چھ بار کینسر سے بچایا تو انہیں لگا کہ اللہ تعالی ان سے بہت پیار کرتا ہے، ان کی دعائیں قبول ہوتی ہیں، پھر انہیں زندگی بخشی۔
عاصمہ عباس نے کہا کہ تنقید کرنے والوں کو معلوم نہیں کہ انہیں اب بھی صحت کے کیا مسائل ہیں اور وہ کسی کو کیوں بتائیں کہ انہیں کیا مسائل ہیں۔
عاصمہ عباس کے مطابق جہاں ان پر لعنت بھیجنے والے لوگ ہیں وہیں ان کے لیے دعائیں کرنے والے بھی ہیں اور ان کی دعاں کی وجہ سے وہ آج صحت مند زندگی گزار رہی ہیں۔