پاکستان میں حملے؛ افغان نژاد ٹی ٹی پی دہشت گردوں کے ملوث ہونے کی تصدیق
اسلام آباد: پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں افغان نژاد ٹی ٹی پی کے کارکنوں کے ملوث ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔
میڈیا کے مطابق 28 فروری 2024 کو شمالی وزیرستان میں مارے جانے والے ٹی ٹی پی کے 6 دہشت گردوں کا تعلق افغانستان سے تھا۔ پاکستان میں ٹی ٹی پی جیسے دہشت گرد نیٹ ورک کو افغان دہشت گردوں کی حمایت حاصل ہے۔
شمالی وزیرستان کے علاقے سپانوام میں پاک فوج کے ہاتھوں مارے جانے والے چھ دہشت گردوں کی شناخت کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔ مقامی ذرائع نے بھی آپریشن کے دوران خودکش حملہ آور کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ مصدقہ اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کا تعلق افغانستان سے ہے۔
مارے گئے دہشت گردوں میں محمد انور ولد انگور خان ساکنہ خوست، حمزہ ساکنہ لوگر، فرمان ساکنہ لوگر، شبیر جان عرف عابد ساکنہ خوست، گل جان سکنہ پکتیکا اور طلحہ عرف ضرار شامل ہیں۔ مزید برآں، 16 سالہ مبینہ خودکش بمبار عابد اللہ ولد جمال، شمالی وزیرستان کے علاقے تیر تنگی کا رہائشی بھی ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں شامل ہے۔
ٹی ٹی پی کی جانب سے افغان شہریوں کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں میں استعمال کرنا افغان عبوری حکومت کے دعوؤں کی نفی اور سوالیہ نشان ہے۔ افغان عبوری حکومت کو اپنے شہریوں کو پاکستان کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں کے ارتکاب سے روکنے کے لیے ٹھوس اور موثر اقدامات کی ضرورت ہے۔ عالمی برادری کو پاکستان میں افغان دہشت گردوں کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔