مذاکرات کیلئے ٹی او آر بانی پی ٹی آئی نے دینے ہیں تو اس کی ابتدا ہی نہیں ہوسکتی’خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کی یہ خام خیالی ہے کہ وہ شاید ستمبر نومبر کے بعد حکومت میں آ جائیں گے، بانی پی ٹی آئی عمران خان سے متعلق بیان پر قائم ہوں کہ انہوں نے پاں پکڑنے ہی پکڑنے ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ علیمہ خان نے بھی اپنی پریس کانفرنس میں ترلے کی ٹون میں بات چیت کی، پہلے 9مئی کو جو بغاوت ہوئی تھی اس کا تو سدباب ہونا چاہیے، 9 مئی کی بغاوت کا جب تک کوئی سدباب نہیں ہوتا کوئی دہلیز پار نہیں ہوسکتی، 9 مئی کی بغاوت کی ذمہ داری تو بانی پی ٹی آئی نے قبول کرلی ہے، پہلے تو بانی پی ٹی آئی 9 مئی کی ذمہ داری نہیں مان رہے تھے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اگر سیاسی قوتوں سے مذاکرات کی بات ہو تو وزیراعظم نے پہلے بھی پیشکش کی ہے، سیاسی قوتوں کے مل بیٹھنے سیکوئی انکاری نہیں ہوسکتا، ڈکٹیشن یا ٹی او آر بانی پی ٹی آئی نے دینے ہیں تو اس کی تو ابتدا ہی نہیں ہوسکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو خیبر پختونخوا میں حکومت کرتے 15سال ہوگئے، بجائے نئی یونیورسٹی بنانے کے تعلیمی اداروں کی زمین بیچ رہے ہیں، انہوں نے دہشت گردوں کو واپس لا کر آبادکیا، یہ ملک دیوالیہ کرکے گئے، آئی ایم ایف کو خط انہوں نے لکھے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو اپنی ذات اور اقتدار کے سوا کوئی چیز یا رشتہ عزیز نہیں، یہ لوگ صبح پراٹھوں کا ناشتہ کرکے آتے ہیں اور پھر بھوک ہڑتال پر بیٹھ جاتے ہیں، ان کی حکمت عملی یہ ہے کہ بڑھک مارو، اگلا ڈر جائے تو ٹھیک ورنہ مذاکرات کی بات کرو۔