نگراں وفاقی کابینہ نے عام انتخابات میں پاک فوج کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔
واضح رہے کہ وفاقی وزارت داخلہ نے عام انتخابات میں سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے پاک فوج کی خدمات سے متعلق سمری کابینہ کو ارسال کی تھی۔
کابینہ نے وزارت داخلہ کی سمری کی منظوری دے دی، جس کے مطابق الیکشن میں پاک فوج کے 2 لاکھ 77 ہزار افسران و جوان تعینات کیے جائیں گے، عام انتخابات میں رینجرز اور ایف سی کے جوانوں کو بھی تعینات کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حساس علاقوں میں فوج اور سول آرمڈ فورسز کوئیک رسپانس فورس کے طور پر فرائض سرانجام دیں گی۔
واضح رہے کہ ملک میں عام انتخابات 8 فروری کو ہونے ہیں، جس کے لیے تیاریاں آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہیں، الیکشن کمیشن نے تمام بلدیاتی محکموں کے فنڈز بھی منجمد کر دیے ہیں۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات کے دوران فوج کی تعیناتی کے لیے خط بھی لکھا تھا، جس میں پاک فوج، رینجرز اور ایف سی کے اہلکاروں سمیت 2 لاکھ 77 ہزار اہلکار طلب کیے گئے تھے۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ملک میں 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کی تیاریاں مکمل ہیں جب کہ گزشتہ روز نگراں وفاقی وزیر اطلاعات نے بھی کہا تھا کہ انتخابات کے انعقاد سے متعلق تمام افواہیں دم توڑ چکی ہیں۔ ملک میں عام انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے۔
ادھر الیکشن کمیشن نے ملک بھر کے لوکل اور کنٹونمنٹ بورڈز کے ترقیاتی فنڈز منجمد کر دیے۔ الیکشن کمیشن نے سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور کینٹ بورڈز کے بلدیاتی فنڈز کا اجرا انتخابات مکمل ہونے تک روک دیا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ بلدیاتی ادارے انتخابات تک صرف روزمرہ کے امور اور صفائی ستھرائی کا کام کریں گے لیکن نئی سکیموں کے لیے ٹینڈر یا لانچ نہیں کر سکتے۔ عام انتخابات کا شیڈول جاری ہونے سے قبل جن ترقیاتی کاموں کا اعلان کیا گیا تھا وہ بھی جاری رہیں گے۔