غیر شرعی نکاح کیس کوہائی کورٹ میں چیلنج کرگے ،بیرسٹر گوہر علی
پہلی بار کسی جماعت کی لیڈرشپ اور رہنما جیل میں ہیں۔بیرسٹر گوہر علی خان پہلی بارایسا ہو رہا ہیے۔ راولپنڈی کی عدالت نے سابق وزیراعظم و بانی پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کو غیر شرعی نکاح کیس میں 7، 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔سینئر سول جج قدرت اللہ نے بشری بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کی درخواست پر اڈیالہ جیل میں سماعت کے بعد گزشتہ روز (2جنوری) کومحفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا ہے، بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو 5 ،5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ جس کی حکومت سازش ہوئی اسی کا ٹرائل ہورہاہے، انہوں نے اعلان کیا کہ ہم اس فیصلے کو چیلنج کریں گے، سیاسی مقاصد کے لیے ذاتی زندگیوں میں جھانکا جارہا ہے کارکنان تحمل کا مظاہرہ کریں، ووٹ سے اس کا بدلہ لیں۔گوہر خان نے کہا کہ عدالت کی جانب سے زبانی فیصلہ سنایا گیا ، کاپی نہیں دی، فیصلہ سیاسی مقاصد اور کردار کشی کیلیے ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بشری بی بی کسی ڈیل کے تحت بنی گالہ نہیں گئیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا ہے کہ وہ غیر شرعی نکاح کیس میں عمران خان اور بشری بی بی کی سزا کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کریں گے۔انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عدالت سے جس کی توقع کی جارہی تھی وہی ہوا، اس کیس کا کوئی سر اور پیر نہیں، کیس میں قانونی تقاضے پورے نہیں ہوئے۔اب ہم بشری بی بی کو بنی گالہ سے واپس اڈیالہ جیل لانے کے لیے درخواست دیں گے۔ ہائی کورٹ میں بہت جلد درخواست دیں گے، اگر چھٹیاں نہیں ہیں تو آج ہی درخواست دیں گے۔31 جنوری کو بانی پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کو توشہ خانہ ریفرنس میں 14،14 سال قید با مشقت کی سزا سنائی گئی تھی۔جبکہ 30 جنوری کو سائفر کیس میں بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو 10، 10 سال قید با مشقت کی سزا سنائی گئی تھی۔