پاکستان نے آئی ایم ایف کی 26 میں سے 25 شرائط پر عمل کیا ہے
اسلام آباد: نگراں حکومت نے آئی ایم ایف کی 26 میں سے 25 شرائط پوری ہونے پر رپورٹ آئی ایم ایف کو جمع کرادی۔ نگراں حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کے ساتھ جاری اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ پروگرام کو مکمل کرنے کے لیے 26 میں سے 25 شرائط پر عمل درآمد کرکے رپورٹ آئی ایم ایف کو پیش کردی۔ ایک شرط یہ ہے کہ قومی اسمبلی کی عدم موجودگی کے باعث نیشنل ہائی وے اتھارٹی، پاکستان پوسٹ، پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کے قوانین میں ترامیم پر عمل درآمد نہیں ہو سکا۔یہ شرط بھی نئی حکومت کے قیام کے بعد پوری ہو جائے گی۔وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی حکومت کے ساتھ اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ پروگرام کے تحت 1.1 بلین ڈالر مالیت کی آخری قسط کے دوسرے معاشی جائزے پر بات چیت متوقع ہے۔ دوسرے اقتصادی جائزے کے حوالے سے وزارت خزانہ نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کے ساتھ طے شدہ اہداف اور شرائط پر عمل درآمد کے حوالے سے رپورٹ تیار کرکے آئی ایم ایف کو بھیج دی۔ دوسرے اقتصادی جائزے کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ کل چھبیس اہداف پر اتفاق کیا گیا تھا جن میں سے پچیس اہداف حاصل کر لیے گئے ہیں۔ نگران حکومت قانون سازی اور ترامیم نہیں کر سکی اس لیے اس حوالے سے شرط پوری نہیں ہو سکی۔ جس میں ایس اوز میں ترمیم اور ترمیمی قانون پر عملدرآمد کی شرط پوری نہیں کی گئی، نیشنل ہائی وے اتھارٹی، پاکستان پوسٹ، پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کے قانون میں بھی ترمیم نہیں کی گئی۔ذرائع کے مطابق مرکزی بینک سے حکومت کے لیے قرضہ نہ ملنے کی شرط، بیرونی ادائیگیوں کی بروقت ادائیگی پوری کردی گئی ہے۔ جبکہ پاور سیکٹر کے بقایا جات بشمول ٹیکس واجبات اور ریفنڈ کی ادائیگیاں بروقت کر دی گئی ہیں۔ذرائع کے مطابق ٹیکس استثنی اور ٹیکس ایمنسٹی نہ دینے کی شرط پر بھی مکمل عملدرآمد کر دیا گیا۔انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان کرنسی ایکسچینج میں 1.25 فیصد کی شرح لاگو ہو رہی ہے۔ جبکہ بجلی کے نرخوں میں ری بیس اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کی شرائط بروقت نافذ کی گئی ہیں۔ آئی ایم ایف کی جانب سے اہداف پر عمل درآمد سے متعلق رپورٹ کا جائزہ مشن کی آمد سے قبل مکمل کر لیا جائے گا۔ پاکستان نے دوسرے اقتصادی جائزے کے لیے آئی ایم ایف کے 26 میں سے 25 اہداف پر عمل درآمد مکمل کر لیا ہے۔ آئی ایم ایف مشن پاکستان آمد سے قبل عملدرآمد رپورٹ کا جائزہ لے گا اور نئی حکومت کے قیام کے بعد پاکستان کا دورہ کرے گا۔