چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) قومی ٹیم کے فاسٹ بولر احسان اللہ کی انجری کے حوالے سے غلط تشخیص پر برہم ہوگئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فاسٹ باؤلر احسان اللہ کی ابتدائی طور پر سینئر ڈاکٹر سمیت پی سی بی حکام نے غلط تشخیص کی اور ان کی غلط سرجری ہوئی جس کے نتیجے میں کرکٹر میگا ایونٹس اور سیریز سے باہر ہو گئے۔
احسان اللہ کو بری سرجری کے بعد اب برطانیہ میں خصوصی علاج کی ضرورت ہے جس کے اخراجات پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز ملتان سلطانز برداشت کر رہی ہیں۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کرکٹر کے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر ناخوش ہیں اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کر سکتے ہیں۔
پی سی بی کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے کے سامنے آنے کے بعد محسن نقوی کافی پریشان ہیں اور احسان اللہ کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں کو نوکری سے نکالنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
گزشتہ روز ملتان سلطانز کے اونر علی ترین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر انکشاف کیا کہ ملتان سلطانز نے بیرون ملک تمام طبی اخراجات کے ساتھ ساتھ ان کے رہنے کے اخراجات احسان این سی اے لاہور میں برداشت کیے ہیں۔ بحالی کے دوران، وہ اپنے خاندان کے ساتھ ایک اپارٹمنٹ میں رہتا تھا جس میں تمام کرایہ اور رہنے کے اخراجات فرنچائزی برداشت کرتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ احسان اللہ کو رواں ماہ برطانیہ لے جایا جائے گا تاکہ ان کا علاج ممکن ہوسکے، وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ کچھ وقت گزارنے کے لیے سوات آئے ہیں۔
علی ترین نے کہا کہ ابتدائی طور پر ان کی انجری کی غلط تشخیص ہوئی اور پھر ناکام سرجری نے ان کے کیرئیر کو داؤ پر لگا دیا، اب وہ برطانیہ میں چیک اپ کرائیں گے اور دیکھیں گے کہ سرجن کیا کہتے ہیں۔
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے پچھلے ایڈیشن میں احسان اللہ نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا اور بعد میں انہیں ٹیم میں موقع دیا گیا تھا۔ وہ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں کہنی کی انجری کا شکار ہوئے تھے جس کے بعد وہ ورلڈ کپ سے باہر ہو گئے تھے وہ ایشیا کپ سے باہر ہو گئے تھے۔